قرآن کا فلسفۂ اخلاق
مصنف : مولانا سیداحمد عروج قادری
ناشر : مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز نئی دہلی
سنۂ اشاعت: ۲۰۱۴ء، صفحات: ۱۷۶، قیمت: ۹۵/- روپے
مولانا سید احمد عروج قادریؒ (م ۱۹۸۶ء) تحریک اسلامی کے اکابر میں سے تھے۔ انھوںنے ربع صدی تک جماعت اسلامی ہند کے ترجمان ماہ نامہ ’زندگی‘ رام پور کی ادارت کے فرائض انجام دیے۔ اس عرصے میں انھوں نے اسلامیات کے مختلف موضوعات:تفسیرِآیات، تشریحِ حدیث، سیرتِ نبویؐ، فقہ، تصوف، دعوت اور تحریک وغیرہ پر ہزاروں صفحات سپردِ قلم کیے ہیں۔ ان کی مستقل تصانیف کے علاوہ ان کی تحریروں کے متعدد مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ اب ایک نیا مجموعہ زیرِنظر کتاب کی صورت میں منظرعام پر آیا ہے۔
انسان جہاں ایک طرف جسمانی اور مادی وجود رکھتا ہے، وہیں اس کا اخلاقی اور روحانی وجود بھی ہے۔ دونوں پہلوؤں کے اشتراک سے اس کی مثالی شخصیت جلوہ گر ہوتی ہے۔ اگر اس کی شخصیت کے اخلاقی و روحانی پہلو کو نظرانداز کردیاجائے تو وہ نِرا جانور رہ جاتا ہے۔ خدائی ہدایت سے بے نیازہوکر جن لوگوں نے انسان کی شخصیت اور کردار پر غوروخوض کیاہے انھوںنے صرف اس کے جسمانی اور مادّی وجود سے بحث کی ہے، جب کہ اسلام اس کی مکمل شخصیت کو سنوارتا اور نکھارتا ہے۔ قرانِ کریم میںاخلاق کا ایک جامع تصور پیش کیاگیا ہے، جو انسان کی پوری زندگی کو محیط ہے۔ اس میں بتایاگیا ہے کہ انسانی زندگی کے تمام گوشوں میں کون سے کام ہیں جن سے اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے اور کون سے کام اس کے غضب کو بھڑکاتے ہیں۔ انبیائے کرام کی بعثت اسی اخلاق کو نشوونما اور استحکام کے لیے ہوتی رہی ہے اور اسی کی تکمیل کے لیے خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ اس دنیا میں تشریف لائے تھے۔
زیرِ نظر کتاب میں اس موضوع پر تفصیل سے اظہار کیاگیاہے۔ مولانا سید احمد عروج قادریؒ نے ابتدا میں انسان کے اخلاقی وجود سے بحث کرتے ہوئے یونانی فلاسفہ کی نارسائیوں کا تذکرہ کیاہے۔ اس کےبعد قرآن کے فلسفۂ اخلاق سے مفصل اور مدلل بحث کی ہے۔ اس کتاب میں سورۃ النحل آیت ۹۰ کی جامع تشریح کی گئی ہے اور اس میں مذکور مکارمِ اخلاق اور رذائل اخلاق پر بہت تفصیل سےروشنی ڈالی گئی ہے۔
مولانا کی اس تحریر کی اشاعت ’انسان کااخلاقی وجود‘ کے عنوان سے ماہ نامہ زندگی رام پور کی دس قسطوں میں ہوئی تھی۔ (پہلی قسط جنوری ۱۹۵۶ء میں اور آخری قسط اگست ۱۹۶۴ء شائع ہوئی تھی) موضوع کی مناسبت سے اس کا عنوان تبدیل کرکے ’قرآن کافلسفۂ اخلاق‘ کردیاگیا ہے اور قارئین کی سہولت کے لیے اسے ابواب میں تقسیم کردیاگیا ہے۔
اپنے موضوع پر یہ مولانا کی ایک قیمتی تحریر ہے۔ امید ہے، اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائےگا۔
دعوت دین۔ اہمیت اور آداب
مصنف : مولانا سیداحمد عروج قادریؒ
ناشر : مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز، نئی دہلی
سنۂ اشاعت : ۲۰۱۴ء، صفحات: ۱۱۲ قیمت: ۶۰/- روپے
اللہ کے بندوں کو اس کے دین کی طرف بلانا، انھیں نیکیوں کا حکم دینا اور بُرائیوں سے روکنا امت مسلمہ کا فریضۂ منصبی ہے۔ دعوت الی اللہ، تبلیغ، امربالمعروف و نہی عن المنکر اور شہادتِ حق اس کی مختلف تعبیریں ہیں۔ یہ درحقیقت انبیائی مشن ہے۔ اللہ کے تمام پیغمبروںنے یہ ذمے داری انجام دی ہے اور خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کے بعد یہ فریضہ آپؐ کی امت پر عائد ہوتا ہے۔
دعوت کے موضوع پر اردو زبان میں قابل قدر لٹریچر موجود ہے۔ اس میں طبع زاد کتابیں بھی ہیں اور عربی زبان سے ترجمہ شدہ بھی۔ زیر نظر کتاب اس موضوع پر مولانا سید احمد عروج قادری کے چند مضامین کا مجموعہ ہے۔ مولانا مرحوم نے ماہ نامہ زندگی رام پور کی ادارت کے زمانے میں اسلامیات کے مختلف پہلوؤں پر بڑے قیمتی مقالات لکھے تھے۔ زیرنظر مجموعہ میں شامل مقالات سے دعوتِ اسلامی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی پڑتی ہے۔ ابتدائی دو مقالات میں دعوتِ دین کی اہمیت اور انبیائے کرام کے طریقِ دعوت سے بحث کی گئی ہے۔ اس ضمن میں خاص طورپر حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اسوہ پیش کیاگیا ہے۔ ایک مقالہ اس موضوع پر ہے کہ دعوت کی ذمہ داری صرف مسلمان مردوں پر نہیں عائد ہوتی ہے، بلکہ مسلمان خواتین بھی اس میں برابر کی شریک ہیں۔ اس ضمن میں اسلامی معاشرہ کی اساسیات اورخصوصیات بیان کرنے کے ساتھ مسلمان خواتین کی ذمہ داریوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ایک مقالہ اس سوال کا جواب فراہم کرتا ہے کہ موجودہ زمانے میں دعوتِ اسلامی کا طریقہ کیا ہو؟ راہِ دعوت میں کام کرنے والوں کو اتّہامات و الزامات کا سامنا کرناپڑتا ہے، ان کی مخالفت ہوتی ہے اور ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ بعض مقالات میں واضح کیاگیاہے کہ ان حالات میں داعیانِ کرام کو کیا کرنا چاہیے اور انبیائے کرام کا اسوہ اس معاملے میں کیا رہ نمائی فراہم کرتا ہے؟ آخری مقالے میں بتایاگیاہے کہ اسلامی معاشرہ کی تعمیروتشکیل کے بنیادی اصول کیاہیں؟ اس کے لیے کن کاموں کی انجام دہی اور کن چیزوں سے اجتناب ضروری ہے؟
ان مقالات میں دعوت سے متعلق جن موضوعات سے بحث کی گئی ہے وہ راہِ دعوت میں کام کرنے والوں کے لیے بڑے اہم ہیں۔ ان سے ان شاء اللہ مفید معلومات حاصل ہوںگی اور ان کی راہ کے نقوش روشن ہوںگے۔
اسلام ایک راہِ ہدایت
مصنف :جناب مفتی شمس الدین احمد
ناشر :مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز،نئی دہلی۔۲۵
سنۂ اشاعت : ۲۰۱۴ء صفحات:۴۷۲، قیمت: ۳۰۰/- روپے
آج دنیا بے شمار مسائل کا شکار ہے اور اسے کوئی راہ عمل نہیں سجھائی نہیں دے رہی ہے۔ سماجی زندگی ہو یا معاشی، سیاست کا میدان ہو یا تعلیم کا، حقوق و فرائض ہوں یا اخلاق۔ زندگی کاکوئی پہلو ہو، اس میں اضطراب وانتشار برپا ہے۔ مادہ پرستی ہر انسان کے ذہن وفکر پر چھائی ہوئی ہے۔ مال ودولت کی حرص اور عیش وعشرت کی تمنا اسے زیادہ سے زیادہ دنیا کمانے اور سرمایہ کٹھا کرنے کے لیے مجبور کررہی ہے۔ اسے ہر وقت صرف اپنا مفاد عزیز رہتا ہے اور دیگر انسانوں، حتیٰ کہ اپنے قریب ترین عزیزوں کی بھی کوئی فکر نہیں ہوتی۔ کرپشن، لوٹ کھسوٹ، بے ایمانی اور دھاندلی کا دور دورہ ہے۔ عصمتیں پامال ہورہی ہیں۔ اخلاقی قدروں کا جنازہ نکل گیا ہے۔ غرض پورا سماج جانوروں کے باڑے کا منظر پیش کررہاہے۔ یہ عالمی منظرنامہ ہے، دنیا کے کسی ملک کااس سے استثناءنہیں ہے۔
اس صورت حال میں اسلام انسانیت کے نجات دہندہ کی حیثیت سے سامنے آتا ہے۔ اس کے پاس اللہ تعالیٰ کا جو آخری پیغام ہے اس میں انسانیت کے تمام مسائل حل موجود ہے۔ انفرادی زندگی ہو یا اجتماعی اور اجتماعی زندگی کاکوئی بھی پہلو ہو، اس میں اسلام کی تعلیمات وہدایات پر عمل کرکے انسانیت امن وسکون سے بہرہ ور ہوسکتی ہے اور معاشرہ کے تمام افراد کے درمیان محبت ومودت، رحم وکرم اور خوش گوار تعلقات پروان چڑھ سکتے ہیں۔ ضرورت ہے کہ پیغامِ اسلام کی حامل امت نہ صرف یہ کہ اس کا عَلَم بلند کیے رہے اور اس کی تعلیمات کو اللہ کے تمام بندوں تک پہنچائے، بلکہ اپنے عمل و کردار سے اس کا صحیح اور زندہ نمونہ پیش کرے۔
زیرِنظر کتاب میں بہت اختصار کے ساتھ اسلام کی مجموعی تعلیمات کااحاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ابتداء میں اسلام کی اساسی تعلیمات (توحید و رسالت) اور عبادات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ پھر ان حقوق کا بیان ہے جو ایک انسان پر اس کے متعلقین (والدین، بیوی یا شوہر، اولاد، رشتہ داروں، پڑوسیوں، حاجت مندوں، عام انسانوں)حتیٰ کہ حیوانات کے بارے میں عائد ہوتے ہیں۔ آگے تفصیل سے اخلاقیات سے بحث کی گئی ہے۔ اس ضمن میں فضائلِ اخلاق اور رذائلِ اخلاق دونوں کااحاطہ کیاگیا ہے۔ انسداد جرائم کے لیےاسلام کی تدابیر پر روشنی ڈالی گئی ہے اور اسلام کے تعزیری قوانین بیان کیے گئے ہیں۔ آخرمیں بعض دوسرے موضوعات، مثلاً تحصیلِ علم، دعوت وتبلیغ، امربالمعروف ونہی عن المنکر، جہاد فی سبیل اللہ، شہادت، امن، مساوات، خدمتِ خلق اور ماحولیات وغیرہ پر بھی اسلامی تعلیمات پیش کی گئی ہیں۔ اس طرح اس کتاب سے اسلام کی تمام تعلیمات کابہ حیثیت مجموعی تعارف ہوجاتا ہے۔
اس کتاب کے مؤلف جناب مفتی شمس الدین احمدؒ (۱۹۳۵۔۲۰۰۷ء) اپنی علمی و دینی خدمات کی بنا پر تحریکی حلقے میں معروف رہے ہیں۔ انھوںنے ابتدائی تعلیم جماعت اسلامی ہند کی قائم کردہ ثانوی درس گاہ رام پور (یوپی) میں اور عصری تعلیم جمشید پور (بہار) میں حاصل کی۔ وہ مختلف اوقات میں جماعت اسلامی ہند کے شعبۂ رابطہ عامہ کے ڈائریکٹر ، اشاعت اسلام ٹرسٹ کے سکریٹری، مرکزی مکتبہ اسلامی کے منیجر اور بورڈ آف اسلامک پبلی کیشنز کے ممبر رہے۔
امید ہے، اسلام کے عمومی تعارف کے لیے یہ کتاب بہت مفید ثابت ہوگی۔
معاشیات
مؤلف : حافظ کلیم اللہ عمری مدنی
ناشر :ادارۂ تحقیقات اسلامی، جامعہ دارالسلام عمرآباد
سنۂ اشاعت : ۲۰۱۴ء ، صفحات: ۱۴۰، قیمت: ۵۰/- روپے
اسلام مکمل نظامِ حیات ہے ۔اس میں انسانی زندگی کے جملہ پہلؤوں سے متعلق واضح ہدایات اورتعلیمات دی گئی ہیں۔یہ تعلیمات اور احکام قرآن مجید اور احادیثِ نبوی میں بیان کیے گئے ہیں اور اللہ کے رسول ﷺ نے ان پر عمل کرکے بھی دکھایا ہے۔انسانی زندگی کا ایک اہم گوشہ معاشیات سے متعلق ہے۔ مال و دولت انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔اس کی صبح و شام اسی کی تگ و دو میں بسر ہوتی ہے۔انسانوں کی اکثریت زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کو اپنا مطمح نظر بنائے ہوئے ہے اور اس معاملے میں اخلاقی حدود اور بنیادی انسانی قدروں کی پامالی میں اسے کوئی باک نہیں ہوتا۔اسلام نے معاشیات کے میدان میں بھی انسانوں کی واضح رہ نمائی کی ہے۔ اس نے حلال و حرام اور جائز و ناجائز کے حدود متعین کیے ہیں،تجارت کے صحیح طریقوں کی نشان دہی کی ہے اور غلط طریقوں سے ہو شیار کیاہے۔موجودہ دور میں تجارت اور صنعت و حرفت کے نئے نئے طریقے ایجاد کر لیے گئے ہیں۔ دین کی بنیادی تعلیمات کو رہ نما بنایا جائے تو ان میں سے صحیح و غلط اور جائز و ناجائز کے درمیان امتیاز وتفریق کی جا سکتی ہے۔
زیر نظر کتاب میں اسلام کی معاشی تعلیمات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔مال و دولت کمانے کو اسلام کس نظر سے دیکھتا ہے؟ اس نے صنعت و حرفت اور محنت مزدوری کے سلسلے میں بنیادی طور پر کیا ہدایات دی ہیں؟حلال تجارت کے کیا بنیادی اصول ہیں اور کیا کیا چیزیں تجارت کو حرام کے دائرے میں پہنچا دیتی ہیں؟اللہ کے رسول ﷺ کی معاشی زندگی کیسی تھی ؟ آپ ؐ نے اپنی نجی زندگی میں کسبِ معاش کے سلسلے میں کیا طریقے اپنائے؟ اس کتاب میں ان تمام پہلؤوں پر اظہارِ خیال کیا گیا ہے۔ اس کتاب کی خوبی یہ ہے کہ اس میں جدید معاشی مسائل کو بھی موضوعِ بحث بنایا گیا ہے۔جدید سائنسی ایجادات و ترقیات کے نتیجے میںبہت سے تجارتی معاملات اب اس انداز سے ہونے لگے ہیں کہ پہلے وہ معروف نہ تھے۔ان کے بارے میں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ جائز ہیں یا نا جائز؟ایسے مسائل کا بھی حل پیش کیا گیا ہے۔
اس کتاب کے مصنف مولانا مفتی کلیم اللہ عمری ایک باصلاحیت، ذہین اور صاحبِ قلم عالم دین ہیں۔ جامعہ دارالسلام عمر آباد سے فراغت کے بعد انھوں نے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہےاور ان دنوں اپنی مادر علمی ہی میں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔قدیم مصادر و مراجع پر ان کی نظر ہے اور جدید مسائل کا بھی وہ شعور رکھتے ہیں۔ اس کتاب میں انھوں نے موضوع کے مختلف پہلؤوں پر قرآن و حدیث اورقدیم مصادر کی روشنی میں عمدہ بحث کی ہے۔
جامعہ میں عرصۂ قدیم سے افتاء کا شعبہ قائم ہے۔حال میں مولانا عبد الواجد عمریؒ کے فتاویٰ کا مجموعہ شائع ہوا ہے۔ دیگر اساتذۂ جامعہ بھی یہ خدمت انجام دیتے رہے ہیں۔اس کتاب میں بعض جدید مسائل کے سلسلے میں اساتذۂ جامعہ کے بعض فتاویٰ بھی نقل کیے گئے ہیں۔ ادھر کچھ عرصہ سے ملک کے موقر ادارے اسلامک فقہ اکیڈمی نے اجتماعی اجتہاد کی طرح ڈالی ہے اور ہر سال اس کے اجلاس میں ملک بھر کے علماء و اصحاب افتاء اکٹھا ہوکر جدید مسائل کا اسلامی شریعت کی روشنی میں حل پیش کرتے ہیں۔مولانا کلیم اللہ عمری بھی اکیڈمی کے بعض اجلاسوں میں شریک رہے ہیں اور اس کی جانب سے جاری ہونے والے سوالات کا تحریر ی جواب دیا ہے۔ اس کتاب میں معاشیات سے متعلق چند سوالات کے جوابات کو بھی شامل کر دیا گیا ہے۔ امید ہے کہ اس کتاب کو علمی حلقوں میں مقبولیت حاصل ہوگی اوراس سے ا ستفادہ کا دائرہ وسیع ہوگا۔
پیارے رسول حضرت محمد ﷺ (ہندی)
مؤلف : عارف شریف
ناشر :چلڈرن بکس اوینو، مرادآباد
سنۂ اشاعت : ۲۰۱۴ء ، صفحات: ۳۲، قیمت: ۲۲/- روپے
زیرِ نظر کتاب میں چھوٹے بچوں اور نوجوانوں کے لیے بہت عام فہم اور سہل ہندی زبان میں اللّٰہ کے رسول ﷺ کی سیرت بیان کی گئی ہے۔ مصنف نے کتاب کاآغاز توحید اور رسالت کے مضامین سے کیا ہے، پھر عہدجاہلیت کا نقشہ کھینچا ہے۔ اللّٰہ کے رسول ﷺ کی قبلِ بعثت زندگی کے احوال کا تذکرہ کیاہے۔ نبی بنائے جانے کے بعد آپؐ کے ساتھ اور آپؐ پر ایمان لانے والوں کے ساتھ مکہ کے لوگوں نے کیا برتاؤ کیا اور کیسے کیسے ظلم ڈھائے؟ اس کی تفصیل پیش کی ہے۔ ہجرتِ مدینہ کے بعد کی زندگی پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ اس ضمن میں بدر اور واحد کی لڑائیوں کاتذکرہ تفصیل سے کیاہے، بقیہ لڑائیوں کی طرف اشارہ کردیا ہے۔ آخر میں رسول ﷺ کے اخلاق وکردار اور آپؐ کی تعلیمات کا بھی بیان ہے۔
بہ حیثیت مجموعی چھوٹے بچوں اور نوعمروں کے مطالعے کے لیے ہندی زبان میں یہ ایک اچھی پیش کش ہے۔
مشمولہ: شمارہ نومبر 2014