آخری بات یہ ہے کہ مسلمانوں کو نہ آر ایس ایس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت ہے نہ کسی اور تنظیم سے۔ ہاں مخالفانہ سرگرمیوں اور چالبازیوں سے ہوشیار رہنے کی اشد ضرورت ہے۔ نیز یہ بات بڑی اہمیت کے ساتھ ان کے پیش نظر رہنی چاہیے کہ کوئی پارٹی یا ادارہ خواہ وہ سیاسی ہو یا کلچرل انھیں اپنا آلہ کار نہ بنائے۔ اگر وہ اسلام کا سچا نمونہ بن جائیں، محبت و دلسوزی کے ساتھ باشندگانِ ملک تک خدا کا وہ پیغام پہنچائیں جو سب انسانوں کی دنیوی و اخروی فلاح کا ضامن ہے اور انسانی فطرت کی پکار ہے۔ اگر وہ بلا امتیاز مذہب و ملت انسانوں کے دکھ سکھ میں شریک ہوں اور ملک کے مسائل کو غیر مسلمین کے اشتراک سے عدل و راستی کی بنیاد پر حل کرنے کی کوشش کریں اور اپنے اختلافات کو ختم کر کے دین کی بنیاد پر دین کی اقامت کے لیے متحد ہو جائیں تو نفرت و عداوت اور تعصب کا کوئی پہاڑ ان کی راہ نہ روک سکے گا اور ان کے حسنِ کردار، حسنِ اخلاق، حسنِ دعوت، خدمت و اصلاحِ انسانیت اور نظم و اتحاد کے سیلاب میں نفرتوں اور مخالفتوں کے پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر بہہ جائیں گے۔ اسلام کی پوری تاریخ اس کی گواہ ہے، پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے اور آج اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا بشرطیکہ ہم اللہ پر بھروسا کر کے اسے راضی کرنے میں لگ جائیں اور اس کا دامن مضبوطی کے ساتھ تھام لیں۔
إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ “
اگر خدا تمھارا مدد گار ہے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگروہ تمھیں چھوڑ دے تو پھر کون ہے کہ تمھاری مدد کرے اور مومنوں کو چاہیے کہ خدا ہی پر بھروسا رکھیں۔ ” [آل عمران: ۱۶۰ ]
یہ بات میں مکرر عرض کردوں کہ ماضی میں بھی مسلمان علما اور بزرگوں نے یہ فریضہ انجام دیا تھا اور آج بھی یہ میدان کار ان کا منتظر ہے۔ مسلمان سائل اور بھکاری نہیں، وہ کسی چلتے ہوئے نعرے کے خادم بھی نہیں بلکہ وہ ایک انسانیت پرور نظریے کے حامل اور خدا کے آخری پیغام کے شاہد وامین ہیں۔
)آرایس ایس اور جماعت اسلامی ہند، محمد یوسف امیر جماعت اسلامی ہند، ص ۳۱ (
مشمولہ: شمارہ مئی 2023